درجہ ذیل چیزوں سے روزہ نہیں ٹوٹتا
١ـ بھول کرکھانا اور پینا ۔
٢ـ بغیر مبالغہ کے کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا ۔
٣ـ دمہ کیلئے اسپرے کا استعمال ۔
٤ـ کان اور آنکھ میں قطرہ ڈالنے یا سرمہ لگانے سے ‘ ناک میں قطرہ ٹپکانے سے پرہیز کرنا چاہئے ۔
٥ـ گردے کی صفائی ۔
٦ـ مسواک کرنا خواہ زوال سے پہلے ہویا زوال کے بعد بلکہ ہر وقت مسواک مستحب ہے ۔
٧ـ ٹیسٹ کیلئے خون دینا ۔
٨ـ ایسا انجشکن جو غذا کا کام نہ دیتا ہو ۔
٩ـ کھانا چھکنا بشرطیکہ حلق میں داخل نہ ہو۔
١٠ـ ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا ‘ لیکن پرہیز بہتر ہے ۔
١١ـ کلی کرتے وقت بغیر قصد کے حلق میں پانی چلے جانا ۔
درجہ ذیل چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے:
١ـ جان بوجھ کرکھانا اور پینا ۔
٢ـ جماع ( ہمبستری )
٣ـ قئے کرنا ‘ اگر قئے اپنے آپ آجائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔
٤ـ گلوکوز چڑھوانا ‘ یا ایسا انجکشن لینا جو کھانے پینے کا بدل ہو ۔
٥ـ پچھنا لگوانا ‘ اس حکم میں خون دینا بھی داخل ہے ۔
٦ـ شہوت سے منی کا خارج کرنا ۔
٧ـ عورت کو حیض یا نفاس کاخون آجانا ۔
روزوں کے درمیان ہونے والی غلطیاں
ذیل میں ان چند غلطیوں کا ذکر کیا جارہا ہے جنہیں لوگ جانے انجانے میںکئے جاتے ہیں ‘ ان سے بچا جائے تاکہ ہمارے روزے مقبول روزے ہوں : ـ
١ـ کھانے پینے کی چیزیں خریدنے میں مبالغہ سے کام لینا ۔
٢ـ رات ہی سے روزہ کی نیت نہ کرنا ۔
٣ـ فجر کی اذان کے وقت قصدا پانی پینا ۔
٤ـ بعض لوگوں کا رمضان المبارک کی اہمیت کو نہ سمجھنا اور عام دیگر مہینوں کی طرح اسکا استقبال کرنا ۔
٥ـ تراویح کی نماز چھوڑدینا ۔
٦ـ بعض لوگوں کا اپنے نابالغ بچوں کو روزہ رکھنے سے منع کرنا ۔
٧ـ کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے میں مبالغہ سے کام لینا ۔
٨ـ نیند کے بہانے بعض لوگوں کا ظہر اور عصر کی نماز تاخیر سے پڑھنا ۔
٩ـ بہت سے لوگوں کا کپڑے اور مٹھائیاں وغیرہ خریدنے میں مشغول رہنا اور عبادت سے لاپرواہی برتنا ۔