روزہ کے فضائل
قارئین !!! ہم جس مہینے سے گذررہے ہیں یہ وہ مہینہ ہے جس میں اللہ تعالی أجر کو دوگنا کردیتا ہے ، نوازش کو بڑھا دیتا ہے اور ہر طالب خیر کیلئے خیر وبھلائی کے دروازے کھول دیتا ہے ،ایسا مہینہ جو رحمت و مغفرت اور جہنم سے چھٹکارے کی دولت سے مالامال ، اللہ تعالی سے دعا ء ہیکہ ہم تمام لوگوں کو اس مہینہ کے روزہ ، تراویح اور اس میں عمل صالح کی توفیق بخشے ( آمین )
اس ماہ کریم کے بارے میں مختلف أحادیث وارد ہیں چند کو پیش کئے دیتے ہیں تاکہ فضیلت رمضان اورواضح ہوجائے ۔
١ ) حضرت أبو ہریرہ سے روایت ہیکہ آپ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے : ابن آدم کا ہر عمل اسکے لئے ہے سوا روزے کے جو میرے لئے ہے اور میں ہی اسکا بدلہ دونگا ، روزہ ڈھال ہے اس لئے جب کسی کا روزہ ہو تو اس دن وہ نہ فحش بات کرے نہ شور شرابہ کرے پھر اگر کوئی گالی دے یا اس سے لڑائی کرے تو اسے کہہ دینا چاہئے کہ میں روزے دار ہوں ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ۖ جان ہے روزہ دار کے منہ کی بو قیامت کے دن اللہ تعالی کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے روزہ دار کی خوشی کے دو موقعہ ہیں جنمیں وہ خوش ہوتا ہے ،ایک جب وہ افطاری کرتا ہے تو وہ اپنی افطاری پر خوش ہوتا ہے ، دوسرا یہ کہ جب وہ اللہ تعالی سے ملاقات کرے گا تو اپنے روزے ( کے ثواب ) پر خوش ہوگا
( صحیح البخاری : ١٩٠٤ ، الصوم ، صحیح مسلم : ١١٥١ ، الصیام )
٢) ایک اور حدیث میں ہے کہ آپ ۖ نے فرمایا : جس شخص نے حالت ایمان میں ثواب کی نیت سے روزہ رکھا اسکے تمام پچھلے گناہ معاف کردئے گئے ( صحیح البخاری :٢٠١٤، ، صحیح مسلم : ٧٦٠)
٣) ایک اور حدیث میں ہے کہ آپ ۖ نے ارشاد فرمایا : جب ماہ رمضان کی پہلی شب ہوتی ہے تو شیطانوں اور سرکش جنوں کو جکڑدیا جاتاہے ، جہنم کے دروازے بند کردئے جاتے ہیں ، کوئی دروازہ کھلا نہیں چھوڑا جاتا ، جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں کوئی بھی دروازہ بند نہیں رکھا جاتا ،اور ہر رات ایک آواز دینے والا آواز دیتاہے ، ائے خیر کے طالب آگے بڑھ اور برائی کے طالب رک جا ، اللہ تعالی بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے اورایسا ہر رات کو ہوتا ہے ( سنن الترمذی : ٦٧٧ ، سنن النسائی : ٢١٠٧، سنن ابن ماجہ : ٦١٤٣ ، دیکھئے صحیح الجامع : ٧٥٩ )
٤) ایک اور حدیث میں آپ ۖ نے فرمایا : ہر افطاری کے وقت اللہ تعالی بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے اور ایسا ( رمضان میں )
ہر رات ہوتاہے . ( مسند أحمد : ج، ٥ ، ص: ٢٥٦ ، سنن ابن ماجہ : ١٦٤٤ ، دیکھئے صحیح الجامع : ٢١٧٠ )
٥) ایک اور جگہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : روزہ اور قرآن قیامت کے دن بندوں کے لئے شفاعت کریں گے روزہ کہے گا کہ ائے میرے رب ! میں نے اسے دن بھر کھانے او رشہوت رانی سے روکے رکھا اسلئے اسکے بارے میں میری شفاعت قبول فرما ، اور قرآن کہے گا کہ اے میرے رب میں نے اسے رات میں سونے سے روکے رکھا تھا اس لئے اسکے بارے میں میری شفاعت قبول فرما ، پھر ان دونوں کی شفاعت قبول کرلی جائے گی . ( مسندأحمد، ص: ١٧٢ ، ج : ٢ ، دیکھئے صحیح الجامع : ٣٨٨٢ )
قابل احترام بھائیوّ! روزہ اور ماہ رمضان کے فضائل اور پیاری صفات ان أحادیث سے ظاہر ہوتی ہیں ، اس ماہ مبارک کو اللہ تعالی نے ان صفات سے خاص کیا ہے جس طرح کہ امت کو دوسری امتوں کے درمیان سے منتخب کیا ہے ، ہمارے اوپر اللہ تعالی کی کس قدر عظیم نعمتیں اور بہت زیادہ فضیلتیںہیں ، ارشاد باری تعالی ہے :کنتم خیر أمة أخرجت للناس تأمرون بالمعروف وتنھون عن المنکر وتؤمنون باللہ . ( آل عمران : ١٠ ) ترجمہ : تمبہترین امت ہو جو لوگوں کیلئے نکالی گئی ہو ، تم بھلائیوں کا حکم دیتے ہو اور برائیوں سے روکتے ہو ، اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو ..
دینی بھائیو !!! روزہ کے فضائل وخصوصیات بہت ہیں جو اس وقت حاصل کی جاسکتی ہیں جب روزہ کے آداب کو ملحوظ رکھیں لہذا ، اللہ تعالی ہم لوگوں کو برکتوں سے نوازے اور روزہ کو اسکے مقبول طریقہ پر ادا کرنے اور اسکے حدود کا پاس ولحاظ رکھنے میںہماری مدد کرے … ( آمین )