سلسلہ کبائر [2] فہرست کبائر / حديث نمبر: 299

بسم اللہ الرحمن الرحیم

299:حديث نمبر

خلاصہء درس : شیخ ابوکلیم فیضی الغاط

سلسلہ کبائر [2]

فہرست کبائر

بتاریخ : 01/ صفر   1438 ھ، م  01، نومبر 2016 م

 عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «اجْتَنِبُوا السَّبْعَ المُوبِقَاتِ»، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا هُنَّ؟ قَالَ: «الشِّرْكُ بِاللَّهِ، وَالسِّحْرُ، وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالحَقِّ، وَأَكْلُ الرِّبَا، وَأَكْلُ مَالِ اليَتِيمِ،وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ، وَقَذْفُ المُحْصَنَاتِ المُؤْمِنَاتِ الغَافِلاَتِ»

( صحيح البخاري : 2766 – صحيح مسلم : 89 )

ترجمہ : حضرت  ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : سات ہلاک کرنے والے گناہوں  سے بچو، صحابہ نے پوچھا اے اللہ کے رسول وہ کیا ہیں؟ آپﷺنے فرمایا: اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا ، ناحق کسی ایسی جان کوقتل کرنا جس کو اللہ نے حرام کیا ہے، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، کافروں سے لڑائی کے وقت پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا، اور بھولی بھالی پاک دامن ایماندار عورت پر تہمت لگانا۔ صحیح بخاری و صحیح مسلم

تشریح : جیسا کہ یہ بات گزر چکی ہے کہ ہر وہ کام جس کا  اللہ تعالی نے  وجوبا حکم دیا ہے اس کا چھوڑنا اور جس چیز سے روکا ہے اس کا ارتکاب کرنا  معصیت  و گناہ  ہے ، پھر  ان گناہوں  میں  بعض  بڑے اور قبیح ہیں  جنہیں  شریعت  میں کبیرہ  کہا گیاہے اور بعض  قبح میں کم  ہیں تو انہیں  صغیرہ  یا سیئہ  سے تعبیر  کیا گیا ہے ، پھر ان کبائر میں بعض  بہت بڑے  ہیں جنہیں  اکبر الکبائر  کہا گیا ہے ۔  ایک  بار صحابہ کے ایک  مجمعہ میں نبی  ﷺ  نے تین بار ارشاد فرمایا  : کیا میں تمہیں  ان گناہوں  کے بارے میں نہ بتلاؤں  جو سب سے بڑ ے ہیں ؟  صحابہ نے عرض کیا :  اللہ کےر سول ! آپ ہمیں ضرور  آگاہ کریں ، آپ نے فرمایا : اللہ کے ساتھ شرک کرنا ، والدین  کی نافرمانی  کرنا ، آپ ٹیک  لگا کر بیٹھے  ہوئے تھے پھر  سیدھے  بیٹھ گئے اور فرمایا  : خبردا ر، اور جھوٹی گواہی دینا ۔ {صحیح بخاری و صحیح مسلم بروایت  ابو بکرہ }۔

اسی طرح کبیرہ گناہوں میں بعض گناہ  ہلاک و برباد کردینے  والے ہیں ، یا ان  سے نیکیاں  برباد  ہوجاتی ہیں،  جیسا کہ زیر بحث   حدیث میں ان  میں سے بعض کا ذکر  ہوا ہے ،  ان گناہوں  کی تعداد   بیس کے قریب ہے ، کبائر کے سلسلے میں ایک اور  بات دھیان  میں رکھنے کی ہے کہ  ہر کبیرہ کے لئے توبہ  ضروری ہے ، اگر کوئی  انسان بغیر  توبہ کے اللہ تعالی  سےجا ملتا ہے تو اس کا معاملہ  اللہ تعالی  کے سپرد   ہے چاہے تو بخش  دے اور چاہے تو سزا دے ، لیکن ان میں بعض  ایسے کبائر ہیں جو کبھی بھی معاف  نہ ہوں گے ، جیسے کفر   وشرک ، ارشاد باری تعالی ہے : إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ الآية (48) اللہ تبارک وتعالی اپنے ساتھ شرک کرنے نہیں معاف کرتا اور اس کے علاوہ جو گناہ ہیں ان کو جس سے چاہے معاف کردے

نیزنبی ﷺ نے ارشاد فرمایا :  تو ان گناہوں سے بچتا رہ جو معاف نہ کئے جائیں  گے ، [جیسے ] مال غنیمت [عام مال] میں خیانت کیونکہ جو شخص اس میں خیانت  کرے گا تو اپنے خیانت کا مال لے کر قیامت کے دن حاضر ہوگا ، اور سود  کھانا اور جو شخص  سود کھاتا  ہوگا وہ قیامت  کے دن ایسا مجنوں اٹھایا جائے گا  جو گرتا پڑتا ہوگا ۔ الحدیث {الطبرانی الکبیر  بروایت  عوف بن مالک }  ۔کبیرہ گناہوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ، چنانچہ ایک بار عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما

سے  سوال  کیا گیا  کہ کیا کبیرہ  گناہوں کی تعداد سات ہے  ؟  حضرت ابن عباس  کا جواب تھا کہ ان کی تعداد ستر کے قریب ہے  ۔ { الکبائر للذھبی }

1 اللہ تعالی کےساتھ کفر  و شرک کرنا ۔ 26 ظلم و زیادتی کرنا  ۔ 51  مسلمانوں کو گالی دینا اور اذیت  پہنچانا ۔
2 ناحق قتل ۔ 27  ناجائز ٹیکس وصول کرنا ۔ 52  تکبر سے ٹخنے  سے نیچے  کپڑے  لٹکانا ۔
3 جادو کرنا  یا سیکھنا ۔ 28 حرام مال کھانا ۔ 53  سونے و چاندی کے برتن  میں کھانا ۔
4 نماز چھوڑنا ۔ 29  خود کشی کرنا ۔ 54  مردوں  کا ریشم  اور سونا  پہنا ۔
5 زکاۃ نہ دینا ۔ 30  اللہ کے حکم  کے خلاف  فیصلہ  کرنا ۔ 55 غلام کا  بھاگنا ۔
6 بغیر  عذر کے رمضان کے کسی دن کا  روزہ چھوڑنا 31  رشوت لینا خاص  کر فیصلہ کرنے میں ۔ 56  غیر اللہ کے نام  جانور ذبح کرنا ۔
7 قدرت کے باوجود حج نہ کرنا ۔ 32  جنس  مخالف کی   مشابہت  کرنا ۔ 57  عمدا    اپنی نسبت   کسی اور خاندان کی طرف کرنا
8  والدین  کی نافرمانی ۔ 33  دیوثی  اختیار کرنا ۔ 58 چھکڑالو پن کا مظاہرہ کرنا ۔
9 قطع رحمی  کرنا ۔ 34  حلالہ کرنا اور کرانا ۔ 59   اپنی  حاجت سے زائد  پانی کو  روکنا ۔
10 زنا کرنا ۔ 35  پیشاب سے نہ بچنا ۔ 60  ناپ  وتول میں  کمی کرنا ۔
11 قوم لوط کا عمل کرنا ۔ 36  ریاء  و نمود ۔ 61   اللہ کی تدبیروں سے بے خوف ہونا ۔
12 سود کھانا ۔ 37  علم دین  کو چھپانا ۔ 62 بلا عذر  جمعہ و جماعت سے غائب رہنا ۔
13 یتیم کا مال  ہڑپ کرنا ۔ 38  خیانت کرنا ۔ 63  مردار اور سور کا گوشت  کھانا ۔
14  اللہ اور اسکے رسول پر جھوٹ بولنا ۔ 39  احسان جتلانا ۔ 64  دھوکہ و فریب  دینا ۔
15  میدان جنگ سے بھاگنا ۔ 40 تقدیر کا انکار کرنا۔ 65  صحابہ کو گالی دینا ۔
16 حاکم کا اپنی رعایا  کو دھوکہ دینا اور ظلم کرنا ۔ 41  لوگوں کی پوشیدہ باتوں کی ٹوہ لگانا ۔ 66  مسلمانوں کی جاسوسی کرنا ۔
17 گھمنڈ کرنا اور ڈینگیں مارنا ۔ 42 غیبت و چغلی کرنا ۔ 67  حدود  حرم  میں الحاد سے کام لینا ۔
18  جھوٹ بولنا  اور جھوٹی گواہی دینا ۔ 43  لعنت  کرنا ۔ 68  اللہ تعالی   کی رحمت  سے مایوس ہونا ۔
19  شراب پینا  ۔ 44  دھوکہ دینا او ر وعدہ خلافی کرنا ۔ 69   اپنے بھائی   کی طرف ہتھیار سے اشارہ کرنا ۔
20  جوا کھیلنا ۔ 45  نجومی اور  کاہن  کی تصدیق کرنا ۔ 70 زمین  کے نشانات  [حدود ] کو مٹانا ۔
21 شریف عورت پر تہمت لگانا ۔ 46  خاوند کی نافرمانی  کرنا ۔ 71  نسب میں طعنہ زنی کرنا ۔
22  چوری کرنا ۔ 47  تصویر سازی ۔ 72 وصیت سےنقصان پہنچانا ۔
23  مال غنیمت یا بیت  المال  میں خیانت کرنا ۔ 48  نوحہ و  ماتم کرنا ۔ 73  غلط رواج یا بدعت کو ایجاد کرنا ۔
24 ڈاکہ  ڈالنا ۔ 49  کمزوروں ، ماتحتوں اور جانوروں پر ظلم کرنا ۔ 74 اللہ تعالی کی تخلیق میں تبدیلی کرنا ۔
25 جھوٹی قسم کھانا ۔ 50  پڑوسی کو تنگ کرنا ۔ 75  مسلمان کو کافر کہنا ۔